🌹صفات خدا کے بارے میں گفتگو
بسم اللہ الرحمن الرحیم
🌹صفات خدا کے بارے میں گفتگو
حصہ اول
اس حصہ میں ان چیزوں کو بیان کیاجائے گا
👇🏻👇🏻👇🏻👇🏻👇🏻👇🏻👇🏻👇🏻
1⃣اسم کی لغوی تعریف
2⃣صفت کی لغوی تعریف
3⃣اسم کی اصطلاحی تعریف
4⃣صفت کی اصطلاحی تعریف
5⃣اسم کی برتری صفت
✍ سید احمد علی نقوی
🔅🔅🔅🔅🔅🔅🔅🔅🔅🔅🔅
📝 اسم کی تعریف
اسم بصریوں کی قول کے مطابق (( سمو )) سے لیا گیا ہے،جس کی معنی ،بلندی،اوپر والی جگہ ہے
⚜⚜⚜⚜⚜⚜⚜⚜
کوفیوں کے مطابق (( وسم)) سے لیا گیا ہے جس کی معنی ہے نشانی،علامت
🔅🔅🔅🔅🔅🔅🔅🔅🔅🔅
لغت کی کتابوں میں جب ہم نے دیکہا تو اکثر بصریوں کے قول کی تائید کی گئی ہے یعنی اسم کی معنی بلندی ہی کی گئی ہے زیادہ مطالعہ رجوع کریں
👇🏻👇🏻👇🏻👇🏻👇🏻👇🏻👇🏻👇🏻👇🏻
(راغب اصفہانی کی کتاب ص428،خلیل کی العین ج7ص319،ابن منظور کی لسان العرب ج 14ص402)
1۔فخرارازی ،لوامع البینات ص 27
2 ۔
🔅🔅🔅🔅🔅🔅
🌹صفت کی تعریف
صفت وصف سے لیا گیا ہے، اس کی معنی ہے ۔تعریف تمجید کرنا کسی شخص کی یا کسی چیز کی
⚜الوصف ذکر الشی بحلیتہ ،ونعتہ،والصفة،الحالة التی علیھا الشی من حلیتہ ونعتہ۔
⚜⚜⚜⚜⚜⚜⚜⚜⚜
اسم اور صفت کی اصطلاحی تعریف
اسم اور صفت کی بہت سی تعریفیں بیان کی گئی ہے یہاں مختصر تعریف بیان کرتے ہے
📝 الاسم فی الحقیقة مادل علی المسمیٰ،
جو مسمی پہ دلالت کریں اسے اسم کہتے ہے مثلا زید
📝 والصفة علی معنی فی المسمیٰ
جو مسمی کی معنی پہ دلالت کرے اسے صفت کہتے ہے
مثلا ،عالم
🔅🔅🔅🔅🔅🔅
اسم اور صفت میں فرق
اسم حقیقت میں ذات مسمی کود نظر رکہتا ہے اور وصف اس کی خصوصیت کی عکاسی کرتا ہے ،جو اس مسمی میں ہوتی ہے
🌹علامہ طباطبائی فرماتے ہے
⚜لا فرق بین الصفة والاسم غیر ان الصفة تدل علی معنی من المعانی یتلبس بہ الذات اعم من العینیة والغیریة
والاسم ھو الدال علی الذات ماخّوذة بوصف فالحیاة والعلم صفتان،والحی والعالم اسمان ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
👇🏻👇🏻👇🏻👇🏻👇🏻
تفسیر میزان کی طرف رجوع کریں
🔅🔅🔅🔅🔅🔅🔅🔅🔅🔅
🌹 علامہ مجلسی فرماتے ہے
⚜الاسم ما یکون علامة للشی ودلیلا من الفاظ والصفات
(بحارالانوار ج 11)
🌹اسم کو صفت پہ برتری ہے
⚜اکثر متکلمیناس بات کے قائل ہیں کہ اسم کو صفت پہ برتری حاصل ہے ،
اس کی دلائل بہی اس بات پہ ذکر کی ہیں
جیسا کہ تقدم اسم بر صفت وغیرہ
لیکن کچہہ جیسے ابو زید بلخی وہ قائل ہیں کہ صفت اسم سے افضل ہے کیونکہ اس صفت کی وجہ سے اس کا مقام ہے وغیرہ
یہاں اس ابحاث کو مفصل بیان نہیں کیا جاسکتا
آنے والے حصہ میں صفات خدا کے بارے میں بحث کو لکہیں گے