حجت مشن

ایب بلاگ مربوط به تشکل حجت مشن می باشد
  • حجت مشن

    ایب بلاگ مربوط به تشکل حجت مشن می باشد

مشخصات بلاگ

این تشکل سال 1385 تاسیس شد که الحمد لله بتوسط آن دو حوزه علمیه در پاکستان اداره می شود
یکی بنام جامعت الحجت ودیگری برای خواهران که بنام جامعة فاطمة الزهرا س می باشد

این تشکل یک انجمن را بنام alilsamforum.com تاسیس نموده که شبهات اعتقادی ودیگر را پاسخ می دهد
وهمینطور یک سایت بنام www.hujjat14.com هم دارد که بزبان سندهی مقالات علمی را بارگذرای می کند

۶ مطلب در آبان ۱۳۹۴ ثبت شده است

چهارشنبه, ۲۰ آبان ۱۳۹۴، ۱۲:۴۸ ب.ظ

دیدار عزیزان در عالم برزخ وآخرت

باید گفت هم از نظر عقلی و هم با نظر در آیات و روایات این مطلب به دست می‌آید که هم امید دیدار عزیزان هست و هم نسبت‌های که در این دنیا بوده بر قرار است؛ لکن شرطی دارد که در آخر اشاره می‌کنیم.
از نظر عقلی با توجه به این که انسان دارای دو بعد است، جسم و روح و انسانیت انسان به روح اوست نه به جسمش و روح یک امر جاویدان و خالد است و همین روح است که از دنیا به آخرت منتقل می‌شود.

چون ارواح در آخرت همان روح‌های دنیائی است پس همان نسبت‌ها بر قرار است. قران کریم می‌فرماید: « یوم یفر المرء من اخیه و امه و ابیه و صاحبته و بنیه» (1) یعنی روزی که انسان (بخاطر هول و وحشت محشر و یا بخاطر حقوقی که نزدیکان ممکن است بر گردن او داشته باشند) از برادر و مادر و پدر و دوست و فرزندانش فرار می‌کند. که آیه شریفه دلالت دارد که این نسبت‌ها بر قرار است گرچه از آن ها فرار می‌کند. 

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ ۲۰ آبان ۹۴ ، ۱۲:۴۸
سید احمد علی نقوی

امام حسین علیہ السلام کی عزاداری میں سستی نہ کیا کرو :

مرحوم آیۃ اللہ سید علی قاضی طباطبائی رح ( جو عرفان اسلامی اور کئی بزرگان جیسے آیۃ اللہ تقی بہجت رح ، آیۃ اللہ محمد حسین طباطبائی رح و غیرہ کے استاد تھے) اپنی وصیت میں اس طرح فرماتے ہیں :
عزاداری کی مستحبات اور زیارت امام حسین علیہ السلام میں سستی نہ کرنا اور ہر ہفتہ مجلس برپا کرنا چاہے دو تین آدمیوں پر ہی کیوں نہ مشتمل ہو ، کیونکہ سید الشھداء کی مجلس و عزاداری کئی امور میں آسانی کا سبب بنتی ہے ۔
اگر آدمی اپنی عمر کی ابتدا سے لے کر انتہا تک معصومین علیہم السلام کی خدمت میں امام حسین علیہ السلام کی تعزیت ( مجلس کی صورت میں ) پیش کرتا رہے یا ان کی زیارت کو انجام دیتا رہے پھر بھی ان بزرگواروں کا حق ادا نہیں ہو سکتا ، اس لئے اگر ہفتے میں ایک دفعہ مجلس نہیں کروا سکتے تو محرم کے عشرہ اولا کو کبھی ترک نہ کرنا ۔

اقتباس از کتاب : عزاداری میں جدید رسومات بدعت یا سنت ؟

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ ۰۸ آبان ۹۴ ، ۱۴:۳۰
سید احمد علی نقوی

آیۃ اللہ محمد تقی بہجت قدس سرہ فرماتے تھے : مرحوم آیۃ اللہ محمد حسین غروی اصفہانی رح کا روزانہ کی عبادت سے ہٹ کر ہر روز زیارت عاشورہ اور نماز جعفر طیار علیہ السلام بھی پڑہتے تھے اور ہر جمعرات کو جیسا کہ علما نجف میں یہ معمول تھا کہ وہ مجلس عزا کا انعقاد کرتے تھے تاکہ اہل بیت علیہم السلام سے توسل کے ساتھ بزرگان و طلاب آپس میں مل جل بھی سکیں ، وہ ان پروگراموں میں سب کے لئے چائے پیش کرتے تھے اور حاضرین کی جوتیوں کو سیدھا کر کے رکھتے تھے ۔

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ ۰۸ آبان ۹۴ ، ۱۴:۲۸
سید احمد علی نقوی

گھر پر مجلس برپا کرنے کا حکم:
مرحوم آیۃ اللہ شیخ عبد اللہ مامقانی رح اپنی اولاد کو وصیت میں فرماتے ہیں : جب تک تم زندہ ہو اور خدا کا رزق کھا رہے ہو اس وقت تک گھر میں مجلس کرانے کو کبھی چھوڑ نہ دینا 
اقتباس از کتاب : عزاداری میں جدید رسومات بدعت یا سنت ؟

۱ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ ۰۸ آبان ۹۴ ، ۱۴:۲۷
سید احمد علی نقوی

رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے حج کی عظیم عبادت کی مناسبت سے اپنے پیغام میں " خطے میں امت مسلمہ کو عظیم مشکلات میں مبتلا کرنے کی استکبار کی شرانگیز سیاست" اور " غاصب صیہونی حکومت کے جرائم اور مسجد الاقصی کے حریم کی ایک بار پھر توہین" کو تمام مسلمانوں کے لئے اولین مسئلہ قرار دیا اور عالم اسلام کے علما اور دانشمندوں کو ان حادثات کے مقابلے میں اپنی رسالت کا حق ادا کرنے کی نصیحت کرتے ہوئے فرمایا کہ حج کا عظیم اجتماع، اس تاریخی فریضے کے تبادل اور ظہور کی عظیم جگہ اور " برائت کا موقع" ایک واضح اور روشن سیاسی فریضہ ہے کہ جسے غنیمت سمجھنا چاہئے۔

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ ۰۷ آبان ۹۴ ، ۲۳:۰۹
سید احمد علی نقوی
سانحہ منیٰ: رہبر انقلاب اسلامی میں تین روزہ عمومی سوگ کا اعلان کردیا (۲۰۱۵/۰۹/۲۵ - ۱۵:۱۴)
رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمیٰ خامنہ ای نے منی میں پیش آنے والے اندوہناک حادثے کے بعد کہ جس میں مہمانان الہیٰ کی ایک کثیر تعداد جاں بحق ہوگئی، ایک پیغام جاری کرکے اس المناک سانحے سے متاثرہ افراد سے اظہار ہمدردی اور جاں بحق ہونے والوں کے پسماندگان کو تعزیت پیش کرتے ہوئے تاکید کے ساتھ فرمایا ہے کہ سعودی حکومت پر فرض ہے کہ وہ اس تلخ حادثے کے سلسلے میں اپنی سنگین ذمہ داری قبول کرے اور حق و انصاف کے تقاضوں پر عمل کرے ضمنا بد انتظامی اور نامناسب اقدامات کہ جو اس حادثے کا سبب بنے انہیں نظر انداز نہیں کیا جانا چاہئے۔ آپ نے اس موقع پر ملک میں تین روزہ عمومی سوگ کا اعلان کیا ہے۔
۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ ۰۷ آبان ۹۴ ، ۲۳:۰۴
سید احمد علی نقوی